نعت Flashcards
نعت کے شاعر
ماہر القادری(1906-1978)
تو مقصد تخلیق ہے، تو حاصل کلام
جو تجھ سے گریزاں، وہ خدا سے ہے گریزاں
مفہوم
اے نبی! آپ کائنات کی تخلیق کی وجہ ہیں۔ آپ ہمارے ایمان کا لازمی حصہ ہیں۔ جو آپ سے دور ہوا گویا خدا سے دور ہوا۔
تو مقصد تخلیق ہے، تو حاصل کلام
جو تجھ سے گریزاں، وہ خدا سے ہے گریزاں
شعر
1۔ اس بزم ہست و بود کا حاصل خضور (ص) ہیں
یہ کائنات جسم ہے اور دل خضور ( ص ) ہیں
2۔ سب کچھ تمہارے واسطے پیدا کیا گیا
سب غایتوں کی غایت اولی تم ہی تو ہو
3۔ کامل نہیں کسی کا بھ ایمان تیرے بغیر
ہے رحمت خدا بھی گریزاں تیرے بغیر
4۔ کافر ہے وہ بدبخت جو اس دل کو کہے دل
جس دل میں نہ ہو الفت سلطان مدینہ
تو مقصد تخلیق ہے، تو حاصل کلام
جو تجھ سے گریزاں، وہ خدا سے ہے گریزاں
ارشاد
ترجمہ: جس نے میری اطاعت کی گویا اس نے اللہ کی اطاعت کی۔
آپ نے فرمایا: جبرائیل آپ کے پاس آئے اور کہا کہ اگر آپ نہ ہوتے تو جنت و دوزخ نہ بنائی جاتی۔
کردار کا یہ حال، صداقت ہی صداقت
اخلاق کا یہ رنگ کہ قراں ہی قراں
مفہام
خضور (ص) کا کردار سراپہ صداقت اور اخلاق قرآن مجید کا عملی نمونہ تھا۔
کردار کا یہ حال، صداقت ہی صداقت
اخلاق کا یہ رنگ کہ قراں ہی قراں
ارشاد
ترجمہ: بےشک آپ بلند اخلاق کے معیار ہیں۔
حدیث: بےشک میں اچھے اخلاق کی تکمیل کے لیے بھیجا گیا ہوں۔
کردار کا یہ حال، صداقت ہی صداقت
اخلاق کا یہ رنگ کہ قراں ہی قراں
شعر
1۔ لب صادق سے ان کے جو سخن تقریر ہو جائے
کبھی قرآن بن جائے کبھی تفسیر ہو جائے
2۔ آپ کا قول و عمل تفسیر ہے قرآن کی
اتباع مصطفی(ص) معراج ہے انسان کی
3۔ صدق و صفا کا پیکر پر نور آگیا
لے کر حیات تازہ کا منشور آگیا
کیا نام ہے، شامل ہے جا تکبیر و ازاں میں
اس نام کی عظمت کے ہیں قربان دل و جاں
مفہوم
خضور (ص) کے نام کی عظمت کا یہ عالم ہے کہ یہ نام تکبیر و ازاں کا لازمی جزو ہے۔ میرے دل ا جان اس نام کی عظمت پر قربان ہوں۔
کیا نام ہے، شامل ہے جا تکبیر و ازاں میں
اس نام کی عظمت کے ہیں قربان دل و جاں
شعر
1۔ نغمہء ازاں بن کر گونجتا ہے نام ان کا
جس طرف نظر ڈالو ان کا بال بالا ہے
2۔ تو حسن ہے فیضان ہے خوشبو ہے ضیا ہے
معمود تیرے زکر سے عالم کی فضا ہے
3۔ حسن یوسف پہ کٹیں مصر میں انگشت زنان
سر کٹاتے ہیں ترے نام پہ مردان عرب
4۔ نہ جب تک کٹ مروں میں خواجہ ئیثرب کی عزت پر
خدا شاہد ہے کامل میرا ایمان ہو نہیں سکتا
اشکوں سے ترے دین کی کھیتی ہوئی سیراب
فاقوں کی ترے، دہر کو بخشا سروساماں
مفہوم
خضور (ص) نے دین کی خاطر ہزاروں تکالیف برداشت کیں لیکن دین کی تکمیل کردی۔ خود فاقے اٹھائے جب کہ زمانے کو خزانے عطا فرمائے۔