hamdani Flashcards

1
Q

دنیا میں جب تلک کہ میں اندوہ گیں رہا

غم دل سے اور دل سے میرے غم، قریں رہا

A

حلِ لُغات:اندوہ گیں(پریشان)،قریں(نزدیک)

مفہوم:میں دنیا میں جب تک رہا غمگین رہا، میرے دل اورمیرے غم میں ہم نشینی رہی۔

غم رہا جب تک کہ دم میں دم رہا

دل کے جانے کا نہایت غم رہ

ہر نفس عمر گزشتہ کی ہے میت فانؔی

زندگی نام ہے مر مر کے جئے جانے کا

قید حیات و بند غم اصل میں دونوں ایک ہیں

موت سے پہلے آدمی غم سے نجات پائے کیوں

How well did you know this?
1
Not at all
2
3
4
5
Perfectly
2
Q

رونے سے کام بس کہ شب اے ہم نشیں رہا

آنکھوں پہ کھینچتا میں ، سرِ آستیں رہا

A

شاعر کا نام:غلام ہمدانی مصحفیؔ

حلِ لُغات:بس کہ(قصہ مختصر)، سرِ آستیں(آستین کا کونا)،ہم نشین(دوست)

مفہوم:اے دوست! محبوب کی بے اعتنائی اور بے وفائی پر میں شب بھر روتا رہا۔اس لیے میں بار بار اپنی آنکھوں پر آستین کا کنارہ ہی کھینچتا رہا

اشک آنکھوں میں کب نہیں آتا

لوہو آتا ہے جب نہیں آتا

چپکے چپکے رات دن آنسو بہانا یاد ہے

ہم کو اب تک عاشقی کا وہ زمانہ یاد ہے

اذیت، مصیبت، ملامت، بلائیں

ترے عشق میں ہم نے کیا کیا نہ دیکھا

How well did you know this?
1
Not at all
2
3
4
5
Perfectly
3
Q

نازک مزاج تھا میں بہت اس چمن کے بیچ

جب تک رہا تو خندۂِ گل سے حزیں رہا

۔

A

شاعر کا نام:غلام ہمدانی مصحفیؔ

حلِ لُغات:خندہ گل(پھولوں کی ہنسی)، حزیں(رنجیدہ)

مفہوم:میں اس باغ میں اس قدر حساس تھا کہ پھول کا کھلنا بھی مجھےغم زدہ کر دیتا تھا

ہنستے جو دیکھتے ہیں کسی کو کسی سے ہم

منھ دیکھ دیکھ روتے ہیں کس بے کسی سے ہم

سو بار چمن مہکا سو بار بہار آئی

دنیا کی وہی رونق دل کی وہی تنہائی

ہماری جان پہ دہرا عذاب ہے محسنؔ

کہ دیکھنا ہی نہیں، ہم کو سوچنا بھی ہے

How well did you know this?
1
Not at all
2
3
4
5
Perfectly
4
Q

ہم دم جو دیکھتا ہوں تو پہلو میں دل نہیں

بیٹھا تھا اس کے پاس ، مرا دل وہیں رہا

A

شاعر کا نام:غلام ہمدانی مصحفیؔ

حلِ لُغات:ہم دم(دوست)

مفہوم:اے دوست! میرے پہلو میں میرا دل نہیں۔ میں محبوب کی محفل میں بیٹھا تھا میرا دل وہیں رہ گیا۔

مصائب اور تھے پر دل کا جانا

عجب اک سانحہ سا ہو گیا ہے

کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے

جب تک ہمارے پاس رہے ہم نہیں رہے

ہم نے سینے سے لگایا دل نہ اپنا ہو سکا

مسکرا کر تم نے دیکھا، دل تمھارا ہو گیا

How well did you know this?
1
Not at all
2
3
4
5
Perfectly
5
Q

آخر کو ہو کے لالہ اُگا نوبہار میں

خونِ شہیدِ عشق نہ زیرِزمیں رہا

A

شاعر کا نام:غلام ہمدانی مصحفیؔ

حلِ لُغات:لالہ(سرخ رنگ کا پھول)، نوبہار(نئی بہار)، خون شہید عشق(عشق کے راستے میں شہید ہونے والے کا خون)، زیر زمین(زمین کے اندر)

مفہوم:محبت میں شہید ہونے والے کا خون رائیگاں نہیں جاتا آخر کار لالہ کی صورت میں زمین سے باہرآ جاتا ہے۔

بہے زمیں پہ جو تیرا لہو تو غم مت کر

اسی زمیں سے مہکتے گلاب پیدا کر

سب کہاں؟ کچھ لالہ و گل میں نمایاں ہوگئیں

خاک میں کیا صورتیں ہوں گی کہ پنہاں ہو گئیں

زلزلے یوں ہی زمینوں پہ نہیں آتے ہیں

کوئی بیتاب تہ خاک تڑپتا ہوگا

How well did you know this?
1
Not at all
2
3
4
5
Perfectly
6
Q

دی جان ایسے ہوش سے اپنی کہ خلق کو

جینے کا میرے تا دم آخر یقیں رہا

A

شاعر کا نام:غلام ہمدانی مصحفیؔ

حلِ لُغات:خلق(لوگ)، تا دم آخر(آخری سانسوں تک)

مفہوم:میں نے اپنی جان کو اس طریقے سےقرباں کیا کہ لوگوں کو ہمیشہ میرے زندہ ہونے کا یقین رہا۔

کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مر جاؤں گا

میں تو دریا ہوں سمندر میں اتر جاؤں گا

یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجے

اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

کھیل کوئی نہ عمر بھر کھیلے

ہم جو کھیلے تو جان پر کھیلے

How well did you know this?
1
Not at all
2
3
4
5
Perfectly
7
Q

یارانِ گرم رو تو سب آگے نکل گئے

ان سے میں ننگِ قافلہ پیچھے کہیں رہا

A

شاعر کا نام:غلام ہمدانی مصحفیؔ

حلِ لُغات:یاران(دوست)، گرم رو(تیز چلنے والے)، ننگِ قافلہ(قافلہ والوں کے لیے شرمندگی کا باعث)

مفہوم:جلدی چلنے والے سب دوست آگے نکل گئے اور میں پیچھے رہنے کی وجہ سے قافلے کی بدنامی کا باعث بن گیا ہوں۔

یاران، تیز گام نے محمل کو جالیا

ہم محوِ نالۂ جرسں کارواں رہے

تھکیں جو پاؤں تو چل سر کے بل نہ ٹھہر آتشؔ

گل مراد ہے منزل میں خار راہ میں ہے

How well did you know this?
1
Not at all
2
3
4
5
Perfectly