Surah Al anfaal SQ Flashcards
انفار یعنی مال غنیمت سے کیا مراد ہے
انفال نفل کی جمع ہے۔ نفل زائد چیزوں کو کہتے ہیں۔ مال غنیمت کو نفل اس لیے کہا جاتا ہے کیونکہ یہ اصل مقصود سے زائد ہوتا ہے۔ جہاد سے مقصود تو آخرت کا اجر اور اللہ تعالی کی رضا ہے۔ مال کا مل جانا اللہ تعالی کا فضل اور عطیہ ہے، اس لیے مال غنیمت کو انفال کہا گیا ہے۔
اسلام سے پہلے مال غنیمت کے بارے میں کیا تصور تھا
اسلام سے پہلے ہونے والی جنگوں میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ میدان جنگ میں جو مال جس کے ہاتھ آگیا وہ اسی کا ہوگیا، اس زمانے میں لوگ مال دولت سمیٹنے کے لیے بھی جنگوں میں شریک ہوتے تھے۔
غزوہ بدر کو یوم الفرقان کیوں کہا جاتا ہے
سورۃ الانفال میں غزوۂ بدر کے دن کو یوم الفرقان بھی فرمایا گیا ہے۔ فرقان کا معنی ہے حق اور باطل کے درمیان فیصلہ اس جنگ میں کفار مکہ کو شکست ہوئی اور اسلام کی حقانیت ظاہر ہوئی اس لیے اسے یوم الفرقان کہا جاتا ہے
غزہ بدر کب اور کہاں پیش ایا
غزوہ بدر دو ہجری 17 رمضان المبارک میں بدر کے مقام پر پیش ایا
سورۃ الانفال میں اہل مکہ کے کردار کو کس سے تشبیہ دی گئی ہے
سورۃ الانفال میں اہل مکہ کے کردار کو اہل فرعون کے کردار سے تشبیہ دی گئی ہے اور ان کے انجام سے خبردار کیا گیا ہے
مال اور اولاد کی محبت فتنہ کا بنتی ہے
جمال اور اولاد کی محبت حد سے بڑھ جائے تو فتنہ بن جاتی ہے
سورۃ الانفار کی روشنی میں سچے ایمان والے کون ہیں
سورۃ الانفال کے روشنی میں سچے ایمان والے وہ ہیں جو اللہ تعالی کی راہ میں ہجرت اور اس کی راہ میں جہاد کرتے ہیں وہ اپس میں خیر خواہی اور ضرورت کے وقت ایک دوسرے کی مدد کرتے ہیں
قران مجید کی ترتیب کے اعتبار سے اٹھویں سورت کون سی ہے اور اس میں کتنی آیات ہیں
سورہ انفال قران مجید کی ترتیب کے اعتبار سے آٹھویں سورت ہے اور اس کے ہی 75 آیات ہیں
انفال سے کیا مراد ہے
انفال نفل کی جمع ہے نفل زائد چیز کو کہتے ہیں۔ انفال سے مراد مال غنیمت ہے کیونکہ یہ اصل مقصد سے زائد ہوتا ہے۔ جہاد کا اصل مقصد تو اللہ تعالی کی رضا کا حصول ہے۔
سورۃ مبارکہ کا نام انفال رکھنے کی کیا وجہ ہے
اس سورت مبارکہ میں مال غنیمت کی تقسیم کے احکام نازل ہوئے ہیں اسی مناسبت سے اس کا نام سورۃ الانفال رکھا گیا ہے۔ انفال نفل کی جمع ہے نفل زائد چیز کو کہتے ہیں۔ انفال سے مراد مال غنیمت ہے کیونکہ یہ اصل مقصد سے زائد ہوتا ہے۔ جہاد کا اصل مقصد تو اللہ تعالی کی رضا کا حصول ہے۔
اسلام سے پہلے مال غنیمت کی تقسیم کا کیا طریقہ تھا
اسلام سے پہلے ہونے والی جنگوں میں یہ خیال کیا جاتا تھا کہ میدان جنگ سے جو مال جس کے ہاتھ لگ گیا وہ اسی کا ہے اس زمانے میں لوگ مال و دولت اکٹھی کرنے کے لیے جنگیں لڑتے تھے۔
سورۃ انفال کب نازل ہوئی
سورۃ انفال دو ہجری میں نازل ہوئی جب صحابہ کرام (رضی اللہ تعالی عنہ) کی طرف سے مال غنیمت کی تقسیم کے بارے میں سوال پوچھا گیا تھا
یوم الفرقان سے کیا مراد ہے
سورۃ انفال میں غزوہ بدر کے دن کو یوم فرقان کہا گیا ہے فرقان کا مطلب ہے حق و باطل نے فیصلہ، اس جنگ میں کفار مکہ کو عبرت ناک شکست ہوئی اور اسلام کی حقانیت سب پر ظاہر ہوئی اس لیے اسے یوم الفرقان کہا گیا ہے۔
حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) نے کتنے سال کی عمر میں اعلان نبوت فرمایا اور نبوت کے بعد کتنے سال مکہ مکرمہ میں رہے؟
حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) نے 40 سال کی عمر میں اعلان نبوت فرمایا اور آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) نبوت کے بعد 13 سال تک مکہ مکرمہ میں مقیم رہے
اعلان نبوت کے بعد کفار مکہ کا آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے ساتھ کیا رویہ تھا
اعلان نبوت کے بعد فار مکہ نے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) اور آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے جان نثاروں کو طرح طرح کے سے ستانے اور ناقابل برداشت تکالیف پہنچانے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی، یہاں تک کہ ہجرت سے ذرا پہلے آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو شہید کرنے کا باقاعدہ منصوبہ بنایا گیا۔
آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کے مدینہ منورہ پہنچنے پر کفار کا رد عمل کیا تھا؟
آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) ہجرت فرما کر مدینہ منورہ تشریف لائے تو کفار مکہ نے وہاں بھی آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) کو چین سے نہ رہنے دیا۔ انہوں نے عبداللہ بن ابی کو خط لکھا کہ تم لوگوں نے محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کو اور ان کے ساتھیوں کو پناہ دے رکھی ہے۔ اب یا تو انہیں پناہ دینے سے ہاتھ اٹھا لو ورنہ ہم تم پر حملہ کر دیں گے۔
دوران طواف ابو جہل نے حضرت سعد بن معاز سے کیا کہا
حضرت سعد بن معاذ (رضی اللہ تعالی عنہا) ایک مرتبہ مکہ مکرمہ گئے تو عین طواف کے دوران ابوجہل نے ان سے کہا کہ تم نے ہمارے دشمن کو پناہ دے رکھی ہے اور تم اگر ایک دوسرے دار کی پناہ میں نہ ہوتے تو زندہ واپس نہیں جا سکتے تھے۔
حضرت سعد بن معاذ کون تھے اور ان کا ابوجہل کے سامنا کس مقام پر ہوا
حضرت سعد بن معاذ (رضی اللہ تعالی عنہ) انصار میں سے اوس قبیلے کے سردار تھے۔ ایک مرتبہ آپ (رضی اللہ تعالی عنہ) مکہ مکرمہ گئے تو آپ کا دوران طواف ابو جہل سے سامنا ہوا۔
مسلمانوں کے مویشی کس نے مدینے سے لوٹے
غزہ بدر سے پہلے کفار مکہ کے کچھ دستے مدینہ منورہ کے اس پاس ائے ور مسلمانوں کے مویشی لوٹ کر لے گئے۔
ابو سفیان کے تجارتی قافلے میں کتنے اونٹ شامل تھے اور وہ کتنا سامان لا رہا تھا
ابو سفیان جس نے تجارتی قافلے کو شام سے لا رہا تھا اس میں مکہ مکرمہ کے ہر مرد عورت کا حصہ تھا یہ قافلہ شام سے سو فیصد نفع کما کر واپس آ رہا تھا اس قافلے میں ایک ہزار اونٹ اور 50 ہزار دینار کا سامان تھا اس کی حفاظت کے لیے 40 مسلح افراد ساتھ تھے۔
غزوہ بدر کے لیے مسلمانوں کے پاس کتنا جنگلی ساز و سامان تھا
غزوہ بدر کے موقع پر مسلمان مجاہدین کی تعداد تین سو تیرہ تھی مسلمانوں کے پاس کل 70 اونٹ اور دو گھوڑے اور 60 ذرہیں تھیں۔